تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"یِہ گَئے وہ گَئے" کے متعقلہ نتائج

یِہ گَئے وہ گَئے

رک : یہ جا وہ جا ، فوراً چلے گئے.

وہ دِن گَئے

وہ زمانہ گزر گیا، وہ وقت نہیں رہا، وہ زمانہ گیا گزرا ہوا، وہ دن اب گزر گئے

اَہار چُوکے وہ گَئے بِیوہار چُوکے وہ گَئے دَربار چُوکے وہ گَئے سُسرال چُوکے وہ گَئے

جس نے خور و نوش میں سوداگری میں حاکم کے سامنے یا سسرال میں تکلف سے کام لیا یا غلطی کی اس نے نقصان اٹھایا.

وُہ دِن گُزَر گَئے

وہ زمانہ گزر گیا، وہ وقت نہیں رہا، وہ زمانہ گیا گزرا ہوا، وہ دن اب گزر گئے

وُہ دِن لَد گَئے

وہ زمانہ گزر گیا ، وہ دور ختم ہو گیا ۔

وہ وَقْت بُھول گَئے

وہ زمانہ یاد نہیں، اپنے ماضی کو بھول گئے، پچھلا زمانہ بھول گئے

وہ زَمانے لَد گَئے

وہ وقت جاتا رہا

وُہ دِن ہَوا ہَو گَئے

وہ وقت نہ رہا، اچھا زمانہ نہ رہا، اب اقبال مندی کے دن نہیں رہے

وُہ مَر گَئے ہَمیں مَرنا ہے

انجام کار ہر ایک کو مرنا ہے (بطور قسم یا سچائی کی یقین دہانی کے لیے) سب کو ایک دن مرنا ہے، انسان فانی ہے (اظہار افسوس کے طور پر)

وہ اَور ہوں گے

وہ کوئی اور لوگ ہوں گے، ہم ایسے نہیں ہیں، یہ کام ہم نہیں کرتے

ناک تو کَٹی پَر وہ بھی مَر گَئے

(طنزاً) تھوڑا نقصان ہوا پر ان کا زیادہ نقصان ہوا ، ہمارا تھوڑا نقصان دوسرے کے بڑے نقصان کا باعث ہوا

وہ دِن گَئے جو بَھینس پَکَوڑے ہَگتی تھی

اس شخص کے لیے کہتے ہیں جس نے فضول خرچی چھوڑ دی ہو، فضول خرچی کا زمانہ بیت گیا

وُہ مَر گَئے ہَم کو مَرنا ہے

انجام کار ہر ایک کو مرنا ہے (بطور قسم یا سچائی کی یقین دہانی کے لیے) سب کو ایک دن مرنا ہے، انسان فانی ہے (اظہار افسوس کے طور پر)

وہ کَمبَل ہی گَئے جِس میں تِل بَنْدھتے تھے

اب وہ چیز ہی نہیں جس کی وجہ سے لوگ متوجہ ہوتے تھے

گَئے وہ دِن جو خَلِیل خاں فاخْتَہ مارتے تھے

خوش اقبالی کا زمانہ جاتا رہا ، اب ادبار کا زمانہ ہے.

وہ دِن گَئے کہ خَلِیل خاں فاخْتَہ اُڑایا کَرتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

وہ دِن گَئے کہ خَلِیل خاں فاخْتَہ مارا کَرتے تھے

اقبال کا زمانہ گزرگیا، وہ دن نہیں رہے، وہ زمانہ نہیں رہے

وُہ دِن گُزَر گَئے کہ پَسِینَہ گُلاب تھا

یعنی ہمارے اقبال کا زمانہ باقی نہیں رہا پہلے ہمارے پسینے کو بھی گلاب سمجھا جاتا تھا اب وہ بات کہاں

وُہ کَیا کَہیں گے

اُنہیں معلوم ہوگا تو برا مانیں گے، وہ خفا ہوں گے، وہ اچھا نہ سمجھیں گے

زُلَیخا تو ساری پَڑھ گَئے پَر یہ نَہ جانا کہ وہ عَورَت تھی یا مَرْد

کسی با ت یا واقعے کو شروع سے آخر تک سننا یا پڑھنا لیکن اس پر مطلق توجہ نہ دینا

گَئے وُہ دِن جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ مارتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

وُہ دِن گَئے جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ مارا کَرتے تھے

اقبال مندی اور خوشحالی کا زمانہ گزر گیا

وُہ بِھی اَیسے گَئے جَیسے گَدھے کے سَر سے سِینگ

جانے کے بعد نہ صورت دکھائی نہ خیرخبر بھیجی، معدوم ہو گئے، نشان تک نہ ملا

وُہ دِن گَئے جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ اُڑایا کَرتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

یِہ بھی کَہیں گے کِہ ہَمیں بَکری بَندَر لے دو

محض نادان اور بے وقوف ہیں ، کسی کی بے وقوفی ظاہر کرنے کے موقعے پر بولتے ہیں

یِہ تو کَبِیر بھی کَہہ گئے ہیں

یہ تو مسلمہ بات ہے، یہ بات تو اور سب بزرگوں کی تسلیم کی ہوئی ہے، اسے تو عارف باللہ بھی مانتے ہیں، یہ تو مانی ہوئی اور تسلیم کی ہوئی بات ہے، یہ بات مسلم ہے

سائِیں سائِیں جِیبھ پَر اور کبر کپٹ من بیچ، وہ نہ ڈالے جائیں گے پکڑ نرک میں کھینچ

جن کی زبان پر خُدا کا نام ہے اور اُن کے دل میں غرور اور دھوکا کپٹ اور بغض ہے ان کو انجام کار دوزخ ہی ملے گا

جِس گھر بَڈے نَہ بُوجھیں دِیپَکْ جَلے نَہ سانجھ، وہ گَھر اُجَڑ جائیں گے جِن کی تِرْیا بانجھ

جس گھر میں بڑوں کی عزت نہ ہو یا شام کو دیئے نہ جلیں یا جس گھر میں بان٘جھ عورت ہو وہ گھر اجڑ جاتے ہیں

نَہ لَڑکا پَیدا ہوا ، نَہ جَو کاٹے گئے ، یہ مُونڈَن اَور عَقِیقےکی دُھوم کَیسی

بے بنیاد باتوں پر واویلا مچانے والے کے متعلق کہتے ہیں

یِہ بھی سِکشا ناتھ جی کَہہ گئے ٹِھیکم ٹِھیک، کھو دیں آدر مان کو دغا لوبھ اور بھیک

دغا لالچ اور بھیک انسان کی عزت کو کھو دیتے ہیں

اردو، انگلش اور ہندی میں یِہ گَئے وہ گَئے کے معانیدیکھیے

یِہ گَئے وہ گَئے

ye ga.e vo ga.eये गए वो गए

فقرہ

  • Roman
  • Urdu

یِہ گَئے وہ گَئے کے اردو معانی

  • رک : یہ جا وہ جا ، فوراً چلے گئے.

Urdu meaning of ye ga.e vo ga.e

  • Roman
  • Urdu

  • ruk ha ye ja vo ja, fauran chale ge

ये गए वो गए के हिंदी अर्थ

  • रुक : ये जा वो जा, फ़ौरन चले गए

تلاش کیے گیے لفظ سے متعلق

یِہ گَئے وہ گَئے

رک : یہ جا وہ جا ، فوراً چلے گئے.

وہ دِن گَئے

وہ زمانہ گزر گیا، وہ وقت نہیں رہا، وہ زمانہ گیا گزرا ہوا، وہ دن اب گزر گئے

اَہار چُوکے وہ گَئے بِیوہار چُوکے وہ گَئے دَربار چُوکے وہ گَئے سُسرال چُوکے وہ گَئے

جس نے خور و نوش میں سوداگری میں حاکم کے سامنے یا سسرال میں تکلف سے کام لیا یا غلطی کی اس نے نقصان اٹھایا.

وُہ دِن گُزَر گَئے

وہ زمانہ گزر گیا، وہ وقت نہیں رہا، وہ زمانہ گیا گزرا ہوا، وہ دن اب گزر گئے

وُہ دِن لَد گَئے

وہ زمانہ گزر گیا ، وہ دور ختم ہو گیا ۔

وہ وَقْت بُھول گَئے

وہ زمانہ یاد نہیں، اپنے ماضی کو بھول گئے، پچھلا زمانہ بھول گئے

وہ زَمانے لَد گَئے

وہ وقت جاتا رہا

وُہ دِن ہَوا ہَو گَئے

وہ وقت نہ رہا، اچھا زمانہ نہ رہا، اب اقبال مندی کے دن نہیں رہے

وُہ مَر گَئے ہَمیں مَرنا ہے

انجام کار ہر ایک کو مرنا ہے (بطور قسم یا سچائی کی یقین دہانی کے لیے) سب کو ایک دن مرنا ہے، انسان فانی ہے (اظہار افسوس کے طور پر)

وہ اَور ہوں گے

وہ کوئی اور لوگ ہوں گے، ہم ایسے نہیں ہیں، یہ کام ہم نہیں کرتے

ناک تو کَٹی پَر وہ بھی مَر گَئے

(طنزاً) تھوڑا نقصان ہوا پر ان کا زیادہ نقصان ہوا ، ہمارا تھوڑا نقصان دوسرے کے بڑے نقصان کا باعث ہوا

وہ دِن گَئے جو بَھینس پَکَوڑے ہَگتی تھی

اس شخص کے لیے کہتے ہیں جس نے فضول خرچی چھوڑ دی ہو، فضول خرچی کا زمانہ بیت گیا

وُہ مَر گَئے ہَم کو مَرنا ہے

انجام کار ہر ایک کو مرنا ہے (بطور قسم یا سچائی کی یقین دہانی کے لیے) سب کو ایک دن مرنا ہے، انسان فانی ہے (اظہار افسوس کے طور پر)

وہ کَمبَل ہی گَئے جِس میں تِل بَنْدھتے تھے

اب وہ چیز ہی نہیں جس کی وجہ سے لوگ متوجہ ہوتے تھے

گَئے وہ دِن جو خَلِیل خاں فاخْتَہ مارتے تھے

خوش اقبالی کا زمانہ جاتا رہا ، اب ادبار کا زمانہ ہے.

وہ دِن گَئے کہ خَلِیل خاں فاخْتَہ اُڑایا کَرتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

وہ دِن گَئے کہ خَلِیل خاں فاخْتَہ مارا کَرتے تھے

اقبال کا زمانہ گزرگیا، وہ دن نہیں رہے، وہ زمانہ نہیں رہے

وُہ دِن گُزَر گَئے کہ پَسِینَہ گُلاب تھا

یعنی ہمارے اقبال کا زمانہ باقی نہیں رہا پہلے ہمارے پسینے کو بھی گلاب سمجھا جاتا تھا اب وہ بات کہاں

وُہ کَیا کَہیں گے

اُنہیں معلوم ہوگا تو برا مانیں گے، وہ خفا ہوں گے، وہ اچھا نہ سمجھیں گے

زُلَیخا تو ساری پَڑھ گَئے پَر یہ نَہ جانا کہ وہ عَورَت تھی یا مَرْد

کسی با ت یا واقعے کو شروع سے آخر تک سننا یا پڑھنا لیکن اس پر مطلق توجہ نہ دینا

گَئے وُہ دِن جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ مارتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

وُہ دِن گَئے جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ مارا کَرتے تھے

اقبال مندی اور خوشحالی کا زمانہ گزر گیا

وُہ بِھی اَیسے گَئے جَیسے گَدھے کے سَر سے سِینگ

جانے کے بعد نہ صورت دکھائی نہ خیرخبر بھیجی، معدوم ہو گئے، نشان تک نہ ملا

وُہ دِن گَئے جَب خَلِیل خاں فاخْتَہ اُڑایا کَرتے تھے

وہ دن نکل گئے جب خلیل خاں عیش کرتے تھے

یِہ بھی کَہیں گے کِہ ہَمیں بَکری بَندَر لے دو

محض نادان اور بے وقوف ہیں ، کسی کی بے وقوفی ظاہر کرنے کے موقعے پر بولتے ہیں

یِہ تو کَبِیر بھی کَہہ گئے ہیں

یہ تو مسلمہ بات ہے، یہ بات تو اور سب بزرگوں کی تسلیم کی ہوئی ہے، اسے تو عارف باللہ بھی مانتے ہیں، یہ تو مانی ہوئی اور تسلیم کی ہوئی بات ہے، یہ بات مسلم ہے

سائِیں سائِیں جِیبھ پَر اور کبر کپٹ من بیچ، وہ نہ ڈالے جائیں گے پکڑ نرک میں کھینچ

جن کی زبان پر خُدا کا نام ہے اور اُن کے دل میں غرور اور دھوکا کپٹ اور بغض ہے ان کو انجام کار دوزخ ہی ملے گا

جِس گھر بَڈے نَہ بُوجھیں دِیپَکْ جَلے نَہ سانجھ، وہ گَھر اُجَڑ جائیں گے جِن کی تِرْیا بانجھ

جس گھر میں بڑوں کی عزت نہ ہو یا شام کو دیئے نہ جلیں یا جس گھر میں بان٘جھ عورت ہو وہ گھر اجڑ جاتے ہیں

نَہ لَڑکا پَیدا ہوا ، نَہ جَو کاٹے گئے ، یہ مُونڈَن اَور عَقِیقےکی دُھوم کَیسی

بے بنیاد باتوں پر واویلا مچانے والے کے متعلق کہتے ہیں

یِہ بھی سِکشا ناتھ جی کَہہ گئے ٹِھیکم ٹِھیک، کھو دیں آدر مان کو دغا لوبھ اور بھیک

دغا لالچ اور بھیک انسان کی عزت کو کھو دیتے ہیں

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (یِہ گَئے وہ گَئے)

نام

ای-میل

تبصرہ

یِہ گَئے وہ گَئے

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)

اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کے لیے رکنیت لیں

رکن بنئے
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone