Search results
Saved words
Showing results for "aabshaar"
Meaning ofSee meaning aabshaar in English, Hindi & Urdu
English meaning of aabshaar
Sher Examples
na ābshār na sahrā lagā sake qīmat
ham apnī pyaas ko le kar dahan meñ lauT aa.e
na aabshaar na sahra laga sake qimat
hum apni pyas ko le kar dahan mein lauT aae
jism kī miTTī na le jaa.e bahā kar saath meñ
dil kī gahrā.ī meñ girtā ḳhvāhishoñ kā ābshār
jism ki miTTi na le jae baha kar sath mein
dil ki gahrai mein girta KHwahishon ka aabshaar
tujh se milī nigāh to dekhā ki darmiyāñ
chāñdī ke ābshār the sone kī raah thī
tujh se mili nigah to dekha ki darmiyan
chandi ke aabshaar the sone ki rah thi
आबशार के हिंदी अर्थ
آبْشار کے اردو معانی
- Roman
- Urdu
اسم، مذکر، واحد
- قدرتی پانی کی موٹی دھار جو زور شور کے ساتھ پہاڑ وغیرہ سے نیچے کی طرف گرتی ہے، پانی کی چادر، جھرنا
- پتھر یا دھات کا چھلنی نما فوارہ
- (مجازاً) پانی کے قطروں کی لڑی، پانی کی پھوار
Urdu meaning of aabshaar
- Roman
- Urdu
- qudratii paanii kii moTii dhaar jo zor shor ke saath pahaa.D vaGaira se niiche kii taraf girtii hai, paanii kii chaadar, jharnaa
- patthar ya dhaat ka chhalnii numaa favvaara
- (majaazan) paanii ke qatro.n kii la.Dii, paanii kii fuvaar
Synonyms of aabshaar
Interesting Information on aabshaar
آبشار آج کل یہ لفظ بلا شبہ مذکر ہے، لیکن پہلے زمانے میں، بلکہ آج سے ساٹھ ستر برس پہلے تک اسے مؤنث کہا جاتا تھا۔ ’’نوراللغات‘‘ جلد اول، مطبوعہ ۴۲۹۱، اور آفاق بنارسی کی’’معین الشعرا‘‘ مطبوعہ ۴۳۹۱ میں اسے مؤنث لکھا ہے۔ ’’نوراللغات‘‘ میں امیر مینائی کا شعر سنداً درج ہے اور ’’معین الشعرا‘‘ میں امیر مینائی کے اسی شعر کے ساتھ انشا اور نوازش لکھنوی کے بھی شعر درج ہیں۔ لیکن ’’معین الشعرا‘‘ میں شہید الدین احمد کے رسالۂ تذکیر و تانیث کے حوالے سے یہ بھی کہا گیاہے کہ مرزا مہدی قبول نے یہ لفظ مذکر باندھا ہے۔ اس پر’’معین الشعرا‘‘ کا استدراک ہے کہ ’’اس کا اتباع نہیں کیا گیا‘‘۔ صاحب ’’معین الشعرا‘‘ کی بات جلد ہی نا درست ثابت ہوگئی ہوگی، کیونکہ اب یہ لفظ ہمیشہ مذکر سنا جاتا ہے اور اس کا پورا امکان ہے کہ پہلے بھی اسے کبھی کبھی مذکر بولا جاتا ہو، کیونکہ پلیٹس (۵۸۸۱) اور شیکسپیئر (۴۳۸۱) نے اسے مذکر اور مؤنث دونوں لکھا ہے۔ ’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں ’’آبشار‘‘ کو مذکر اور مونث دونوں لکھا ہے۔ تذکیر کے ثبوت میں میر کا یہ شعر پیش کیا گیا ہے؎ ادھر کے تئیں ایک تھا آبشار وہ البتہ شایان سیر و شکار یہ شعر میر کے’’شکارنامۂ اول‘‘ میں ہے۔ لیکن اس کے علاوہ کوئی قدیم سند ’’آبشار‘‘ کی تذکیرکے بارے میں نہیں مل سکی۔ اثر لکھنوی نے’’نوراللغات‘‘ پراعتراض کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جس نے بھی کسی آبشار کی روانی اور زور و شور دیکھا ہے وہ اسے مؤنث نہیں کہہ سکتا۔ ’’پانی کا حجم اور زوروشور کے ساتھ بلندی سے گرنا اس کی تانیث کے منافی ہیں‘‘۔ اس بات سے قطع نظر کہ آبشار چھوٹے بھی ہوتے ہیں، یہ اصول ہی درست نہیں ہے کہ زور، طاقت اور رعب ظاہر کرنے والے الفاظ مذکر ہوتے ہیں۔ ملاحظہ ہو’’مذکر اور مؤنث الفاظ کی پہچان، اردو میں‘‘۔ اثر لکھنوی مزید لکھتے ہیں کہ انھیں ’’آبشار‘‘ کی تذکیر کے لئے سند کی تلاش پھر بھی رہی، اور آخر انھیں محمد حسین جاہ کی ’’طلسم فصاحت‘‘ میں یہ فقرہ مل گیاـ: پہاڑیوں سے آبشار گرتا۔ گھاٹیوں سے جھرنا جھڑتا۔ ’’طلسم فصاحت‘‘ کئی بار چھپی ہے (اول اشاعت، ۶۷۸۱)۔ معلوم نہیں اثر صاحب نے کس ایڈیشن سے مذکورہ عبارت نقل کی ہے۔ میرے پاس ۱۸۸۱ء کے ایڈیشن کے اس نسخے کی نقل ہے جو آکسفورڈ کی بوڈلین لائبریری میں محفوظ ہے۔ اس میں صفحہ ۲۲ پر حسب ذیل عبارت ہے: پہاڑوں سے آبشار ہوتا۔ گھاٹیوں سے جھرنا جھڑتا۔ اگر منقولہ بالا متن صحیح ہے تو محمد حسین جاہ نے’’آبشار‘‘ کو ’’جھرنا‘‘ یا Waterfall کے معنی میں استعمال نہیں کیا ہے، کیوں کہ انھوں نے فوراً ہی ’’جھرنا جھڑتا‘‘ لکھا ہے۔ ان کی مراد غالباً یہ ہے کہ پہاڑوں پر سے پانی کی بوچھاریں آرہی تھیں، یا پانی جگہ جگہ سے گر رہا تھا، جھرنے کی طرح نہیں، بلکہ سطح کوہ سے لگ کر۔ اسی لئے انھوں نے’’آبشار ہوتا‘‘ لکھا ہے، گویا پانی نیچے آرہا تھا۔ میر کے شعر سے بھی یہ معنی نکل سکتے ہیں (ایک جگہ ایسی تھی جہاں پانی پہاڑ سے نیچے اتر رہا تھا)۔ شیخ تصدق حسین کی داستان’’کوچک باختر‘‘(اول اشاعت،بعد ۲۹۸۱ اور قبل ۱۰۹۱)میں کسی کا شعر درج ہے (ص۵۷۲)؎ پتھر سے کہیں جبیں جو پھوٹی اک خون کی آبشار چھوٹی ’’نوراللغات‘‘ میں لکھا ہے کہ یہ لفظ مرکب ہے’’آب‘‘ اور’’شار‘‘ کا، اور’’شار‘‘ بمعنی’’کھلا، اونچائی کا راستہ‘‘ ہے۔ لیکن ’’آنند راج‘‘ میں کچھ اور ہی درج ہے۔ صاحب ’’آنند راج‘‘ نے ’’شار‘‘ کے ایک معنی ’’راہ کشادہ و فراخ‘‘ ضرور بتائے ہیں، لیکن ایک معنی’’فرو ریختن آب و شراب مانند آبشاروسرشار‘‘ بھی لکھے ہیں۔ ’’جہانگیری‘‘ سے ان معنی کی تصدیق ہوتی ہے، بلکہ ’’آنند راج‘‘ نے ’’جہانگیری‘‘ ہی کی عبارت نقل کی ہے۔ مندرجہ بالا بحث سے معلوم ہوتا ہے کہ ’’آبشار‘‘ پہلے اس پانی کو کہتے تھے جو بلندی سے، مثلاً پہاڑ سے گرتا، یعنی لڑھکتا ہوا آتا ہے، اور یہ لفظ مذکر تھا۔ ان معنی میں انگریزی میںCascade اور Cataract بولا جاتا ہے۔ ’’جھرنا‘‘ Waterfall کے معنی میں تھا، اور مذکر تھا۔ آہستہ آہستہ ’’آبشار‘‘ اور ’’جھرنا‘‘ کم و بیش ہم معنی ہو گئے، یعنی Waterfall اور Cataract دونوں کو’’جھرنا‘‘ اور ’’آبشار‘‘ موقعے کی مناسبت سے کہنے لگے۔ ’’جھرنا‘‘ مذکر تھا ہی، اب ’’آبشار‘‘ کی تانیث بالکل غائب ہو گئی اور وہ صرف مذکر رہ گیا۔ موجودہ بول چال میں عموماً چھوٹے آبشار کو ’’جھرنا‘‘ اور بڑے آبشار کو ’’آبشار‘‘ کہا جاتا ہے۔
ماخذ: لغات روز مرہ
مصنف: شمس الرحمن فاروقی
Related searched words
Showing search results for: English meaning of abshar
Citation Index: See the sources referred to in building Rekhta Dictionary
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
sultaan
सुलतान
.سُلْطان
king, emperor
[ Badshah ya sultan ke darbar mein aamad par naqeb pukarte the baa-adab, baa-mulahiza, hoshiyar ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
majruuhiin
मजरूहीन
.مَجرُوحِین
injured people
[ Train hadisa ke majruhin ko aspatal mein dakhil kar diya gaya ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
zaa.iriin
ज़ाइरीन
.زائرین
pilgrims, visitors
[ Ajmer dargah sharif mein Hindu aur Musalman zaaerin yaksan taur par jate hain ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
taarik
तारिक
.تارِک
one who leaves, relinquisher
[ Sufi logon ko tarik-e-duniya ke taur par jana jata hai ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
mu'aasir
मु'आसिर
.مُعاصِر
contemporary, coeval
[ Khwaja Hasan Nizami Sir Mohammad Iqbal ke muaasir adib (literary figure) hain ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
haadisa
हादिसा
.حادِثَہ
accident, disaster, happening
[ Police ne hadisa ke zimmadar driver ko giraftar kar liya hai ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
intihaa
इंतिहा
.اِنْتِہا
extremity, finish, end, termination
[ Mahatma Gandhi pul se Ganga nadi ki intiha nahin dikhayi deti ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
mufakkir
मुफ़क्किर
.مُفَکِّر
poet, philosopher
[ Zyada se zyada log mufakkir samjhenge aur dabenge goya khasare mein ham phir bhi nahin the ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
KHaadim
ख़ादिम
.خادِم
domestic servant, servant, attendant
[ Ali apne walidain ka vafadar khadim hai aur un ki har zaroorat ka khayal rakhta hai ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
qurbat
क़ुर्बत
.قُرْبَت
nearness, relationship, vicinity
[ Doston ki qurbat insan ko mushkil halat mein hausla deti hai ]
Today's Vocabulary
Learn 10 Urdu words daily on Mobile App
"10 words down, endless possibilities ahead! 🚀📖"
Tune in tomorrow for the next 'Word of the Day' and elevate your language game!
"Unlock a world of Urdu words at your fingertips!"
Critique us (aabshaar)
aabshaar
Upload Image Learn More
Name
Display Name
Attach Image
Subscribe to receive news & updates
Delete 44 saved words?
Do you really want to delete these records? This process cannot be undone